کاربن مونو آکسائیڈ کے زہریلے اثر کے خاتمے کیلئے دنیا کا پہلا حل تیار
کاربن مونو آکسائیڈ کے سبب ہر سال تقریباً 30 ہزار افراد کی موت واقع ہوتی ہے

سائنس دانوں نے کاربن مونو آکسائیڈ کے زہریلے اثر کو ختم کرنے کے لیے دنیا کا پہلا تیزی سے کام کرنے والا حل تیار کر لیا۔
کاربن مونو آکسائیڈ حادثاتی طور پر زہر پھیلانے کا سب سے بڑا سبب ہے اور ہر سال تقریباً 30 ہزار افراد کی موت واقع ہوتی ہے۔
اس گیس سے زہر عموماً اس وقت پھیلتا ہے جب جنریٹر یا گاڑیوں کا دھواں ایسی جگہ بھر جائے جہاں سے ہوا کا اخراج مناسب نہ ہو۔
کاربن مونو آکسائیڈ خون میں ہیموگلوبین سے جڑ جاتا ہے اور اس مالیکیول کو جسم میں آکسیجن کی رسائی سے روکتا ہے۔
اس وقت کاربن مونو آکسائیڈ سے پھیلنے والے زہر کا واحد دستیاب علاج مریضوں کو 100 فی صد خالص آکسیجن دینا ہے، بعض اوقات انڈر پریشر ہائپر بیرک چیمبر میں۔
ان علاجوں کے باوجود تقریباً نصف مریض طویل مدتی قلبی اور دماغی مسائل سے گزرتے ہیں جس سے اس کے لیے تیز اور مزید مؤثر تھراپیز کی ضرورت کو واضح ہوتی ہے۔
سائنس دانوں نے RcoM-HBD-CCC نامی پروٹین پر مبنی ایک مالیکیول تیار کیا ہے جو اسفنج کی طرح خون سے کاربن مونو آکسائیڈ جذب کرلیتا ہے۔